نیو یارک:سائنس نے ایک مرتبہ پھر چونکا دیا،ایسے جدید کنٹیکٹ لینز متعارف کروا دیئے جو کہ آنکھوں کے پانی ،آنسوؤں سے شوگر لیول کی مقداربتا سکیں گے۔
گوگل لیبارٹریز نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی کے میدان میں خود کو منوا لیا ، مستقبل میں آنکھوں میں لگایا گیا لینز بتا سکے گا کہ دوا لینے کا وقت ہو گیا ہے یا ابھی میٹھا نہ کھائیں کیونکہ جسم میں چینی کی مقدار بڑھ رہی ہے۔اس پروجیکٹ کی قیادت برائن اوٹس اور بیبک پرویز کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ لینز میں ایک چھوٹی سی وائر لیں چپ لگی ہو گی اور لینز کے دوتہوں کے درمیان گلوکوز سینسر ہو گا۔لینز سے متعلق ابتدائی تجربات مکمل ہو چکے ہیں اور ان کے استعمال سے متعلق امریکی فوڈاینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے مذاکرات جاری ہیں ۔یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں جاری ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ آنسوؤں کو جمع کرنا اور ان پر تحقیق کرنا کس قدر مشکل کام ہے ۔اس میں حیران کن حد تک الیکٹرانکس کے انتہائی چھوٹے پرزے استعمال کئے گئے ہیں۔چپ اور سینسر ایک ذرے کے برابر ہیں اور وائرلیں اینٹینا ایک بال سے بھی بریک ہے ۔۔شاہد اس طریقے سے زیادہ سے زیادہ درستگی کے ساتھ انسانی آنسوؤں میں گلوکوز کی مقدار ناپنے کی گتھی کو سلجھایا جاسکتا ہے۔
گوگل لیبارٹریز نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی کے میدان میں خود کو منوا لیا ، مستقبل میں آنکھوں میں لگایا گیا لینز بتا سکے گا کہ دوا لینے کا وقت ہو گیا ہے یا ابھی میٹھا نہ کھائیں کیونکہ جسم میں چینی کی مقدار بڑھ رہی ہے۔اس پروجیکٹ کی قیادت برائن اوٹس اور بیبک پرویز کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ لینز میں ایک چھوٹی سی وائر لیں چپ لگی ہو گی اور لینز کے دوتہوں کے درمیان گلوکوز سینسر ہو گا۔لینز سے متعلق ابتدائی تجربات مکمل ہو چکے ہیں اور ان کے استعمال سے متعلق امریکی فوڈاینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے مذاکرات جاری ہیں ۔یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں جاری ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ آنسوؤں کو جمع کرنا اور ان پر تحقیق کرنا کس قدر مشکل کام ہے ۔اس میں حیران کن حد تک الیکٹرانکس کے انتہائی چھوٹے پرزے استعمال کئے گئے ہیں۔چپ اور سینسر ایک ذرے کے برابر ہیں اور وائرلیں اینٹینا ایک بال سے بھی بریک ہے ۔۔شاہد اس طریقے سے زیادہ سے زیادہ درستگی کے ساتھ انسانی آنسوؤں میں گلوکوز کی مقدار ناپنے کی گتھی کو سلجھایا جاسکتا ہے۔

Comments
Post a Comment