اگر تو رات کو نید سے اٹھ کر بار بار واش روم کے
چکر لگانا پڑتے ہیں جو کہ صبح چڑ چڑے پن اور تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے تو اس کا
آسان حل بس غزا میں نمک کی مقدار کم کرنا ہے ۔ یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک
ظبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ناگاساکی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ
غذا میں نمک کی مقدار میں کمی رات کے وقت بہت زیادہ واش روم کے چکر لگانے کی تکلیف
میں نمایاں کمی لانے میں مدد دیتی ہے ۔ اِسے نوکٹیوریا بھی کہا جاتا ہے یہ درمیانی
عمر کے افراد میں یہ شکایت بہت عام ہوتی ہے جسے تحقیق کے دوران ۲۲۳ رضاکاروں کو
روز مرہ کی غذا میں نمک کی مقدار میں ۲۵ فیصد کمی لانے کو کہا گیا جبکہ ۹۸ افراد
کی خوراک میں اس کو بڑھا دیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کی جو لوگ کم نمک استعمال
کرتے ہیں ان کا رات بھر میں واش روم جانے کے دورانیے میں ڈیڈھ گنا کمی جبکہ زیادہ
نمک کھانے والوں کے کا واشروم کا دورانیاں تین گناہ تک بڑھ گیا۔
محققین کا کہنا ہے یہ پہلی تحقیق ہے جس میں
دیکھا گیا کہ نمک کا استعمال کس طرح لوگوں کی نیند میں خلل ڈالنے کا باعث بنتا ہے
اور رات کو بار بار واش روم جانا متعدد افراد کے لیے بڑا مسئلہ ہوتا ہے خاص طور پر
اگر وہ درمیانی عمر کے ہو ۔ واضح رہے کہ جسم میں نمک کی مقدار بڑھتی ہے تو اس کا
اخراج پیشاب کے ذریعے ہی ہوتا ہے جبکہ نمکین غزائیں پیاس بھی بڑھاتے ہیں جس کے
نتیجے میں پانی میں زیادہ پیا جاتا ہے جو اس شکایت کا باعث بنتا ہے ۔ جب آپ زیادہ
پیشاب کرتے ہیں تو جسم سے کیلشیئم کا اخراج بھی بڑھ جاتا ہے جو ہڈیوں کے امراض کا
باعث بنتا ہے ۔
بہت زیادہ نمک گردوں کو زیادہ پانی چسم میں
رکھنے پر مجبور کرتا ہے جو بتدریج گردے فیل ہونے کا باعث بھی بن سکتے ہیں ۔ گردوں
کےکی جانب سے پانی کی مقدار بڑھانے کے نتیجے میں ہاتھوں ، بازؤں اور پیروں میں
سوجن یا روم کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔ جب آپ کی رگوں سے پانی زیادہ گزرتا ہے تو وقت
گزرنے کے ساتھ وہ اکڑنے لگتی ہے اور ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہو جاتا ہے ۔یہ
بتانے کی ضرورت نہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کے باعث امراض قلب اور فالج کا بھی خطرہ بڑھ
جاتا ہے جو دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں ۔

Comments
Post a Comment